Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

ہفتہ وار درس سے اقتباس

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2010ء

میرے دوستو! اللہ جل شانہ نے مسلمان کو ایک منفر د زندگی دی ہے اور کافر کو الگ زندگی دی ہے۔ مسلمان اپنی زندگی سے چلتا ہے کافر اپنی زندگی سے چلتا ہے۔ مسلمان کے شب و روز اپنے ہوتے ہیں اور کافر کے شب و روز بھی اپنے ہوتے ہیں اور ان دونوں میں انفرادیت ہے جس طرح کافر کی زندگی میں انفرادیت اسی طرح مسلمان کی سوچوں میں‘ مسلمان کی صبح میں اور شام میں انفرادیت ہے اس کی زندگی جدا اور اُس کی زندگی جدا۔ کافر جب بھی زندگی گزارے گا اور کافر زندگی کا جو شعبہ بھی گزارے گا وہ غفلت کی زندگی گزارے گا یہ کافر کا مزاج ہے۔ اب آپ کہیں گے کےسی عجےب بات ہے کافر نے تو اتنی بڑی بڑی اےجادات کردی ہیں اور اتنے بڑے بڑے آلات بنادیئے ہیں اس کی زندگی غفلت کی کےسے ہوئی اور کافر نے وہ کام کیا ہے جو بظاہر مسلمان بھی نہیں کرسکتا۔ میرے دوستو! فرق یہ ہے کافر مرنے سے پہلے کی زندگی کو سنوارتا مرنے کے بعد کی زندگی کو کافر نہیں سنوارتا۔ مومن کی زندگی کا مقصد محنت کرنے کے بعد اس محنت کا صلہ اس کو مل گیا ہے اور اس کی محنت کا صلہ اس کے مرنے تک ہے مرنے کے بعد اس کا کوئی صلہ نہیں اور مومن کی زندگی مرنے سے پہلے بھی اور مومن کے مرنے کے بعد بھی ایسی آنے والی زندگی جو ہمےشہ ہمےشہ کی زندگی جس زندگی میں موت کو بھی موت آ جائے گی وہ زندگی مومن کے سامنے ہوتی ہے جس کے سامنے بڑی زندگی ہوتی ہے اور جس کے سامنے کوئی بڑا مقصد ہوتا ہے وہ کبھی غفلت کی زندگی نہیں گزارتا اس لئے دوسرے لفظوں میں ہم یہ بات کہہ سکتے ہیں مومن کبھی غافل نہیں ہوتا مومن ہمےشہ متوجہ رہتا ہے.... کس کی طرف متوجہ رہنا ہے؟ اللہ جل شانہ کے حکم کی طرف اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طرےقوں کی طرف مومن ہمےشہ متوجہ رہتا ہے مومن کا ایک قدم اٹھا ہے اور ایک قدم اٹھنے کے بعد جو دوسرا قدم اٹھ رہا اس میں مومن کی یہ چاہت ہے کہ اب میرا رب مجھ سے کیا چاہتا ہے ایک قدم اٹھا میں نے اپنے رب کی چاہت سے اٹھایا اب اس کے بعد جو دوسرا قدم اٹھنے والا ہے میرا رب مجھ سے کیا چاہتا ہے ایک قدم گھر میں تھا اب دوسرا قدم اٹھا میں بیت الخلا چلا گیا ایک قدم اٹھا میں بستر میں تھا اب دوسرا قدم اٹھا میں دستر خوان پر چلا گیا اب بستر میں میرا رب مجھ سے کیا چاہتا تھا میں نے عرض کیا کہ مومن کبھی غافل نہیں ہوتا وہ بستر میں بھی غافل نہیں ہوتا‘ وہ بیت الخلا میں بھی غافل نہیں ہوتا وہ بیت اللہ میں غافل نہیں ہوتا اور کافر غافل ہوتا ہے اس کا ہر مقام ہر جگہ اس کے اپنے مزاج کی ہوتی ہے اور کافر کی بھی چاہت ہے اور مومن کی بھی چاہت ہے ‘کافر کی چاہت نفس کی چاہت کی زندگی گزارنا ہے اور مومن رب کی چاہت کی زندگی گزارتا ہے۔ نمازاور مومن کی زندگی میں مماثلت اس لئے کہتے ہیں کہ کلمہ کے بعد سب سے پہلی چیز جو ایمان والوں کی طرف مسلمان کی طرف متوجہ ہوتی ہے وہ نماز ہے نماز اور مومن کی زندگی میں ایک عجےب مماثلت ہے‘ ایک عجےب توازن ہے ۔مومن کی نماز دیکھ لیں‘ مومن کی زندگی دیکھ لیں دونوں برابر ہیں کےسے برابر ہیں؟ نماز میں مومن کی زندگی کے لمحات اور شب و روز اور وقت دونوں برابر ہیں کےسے برابر ہیں پھر نماز کے بغیر جو وقت گزار رہا اب اس میں دیکھیں آ پ کو توازن ملے گا مثلاً جسے میں آپ کی خدمت میں عرض کر وں صفت صلوٰة پہ کےسے لانا ہے اگر آپ حضرات تھوڑا سا اس پہ غور کر لیں تو انشاءاللہ کام بن جائے گا صفت صلوٰة نماز کی ابتدا ءاذان سے ہوتی ہے اور اذان نماز میں لوگوں کو بلانے کیلئے منادی ہے۔ موذن کو دیکھئے وہ کےسے لوگوں کو بلاتا ہے۔ سب سے خوبصورت دعوت اللہ پاک نے قرآن میں فرمایا اس کا قول سب سے بہترین ہے جو لوگوں کو میری طرف یعنی اللہ کی طرف بلا رہا اس کا قول اس کی آواز سب سے بہترین ہے اب یہ دیکھیں ادھر سے بھی آواز آ رہی ہے ادھر سے بھی آ رہی ہے اب ہر طرف سے آ واز آ رہی ہیں ہم وہ آ واز سنیں گے جو سب سے زیادہ بہترین ہے ایک ایک آ واز ہر طرف سے آرہی ہے اللہ جل شانہ کو نےچے سے آ وازیں جا رہی ہیں ہر طرف کی آ وازیں جا رہی ہیں‘ اللہ پاک فرماتے ہیں کہ وہ آواز سب سے بہترین ہے جو لوگوں کو میری طرف بلا رہی ہے ومن احسن احسن کا جو معیار ہے جسے ہم سپر لیٹو ڈگری کہتے ہیں احسن اسے کہتے ہیں اس سے بڑھ کر کوئی بہترین بات ہے ہی نہیں جو میری طرف لوگوں کو بلاتا ہے اب موذن اللہ پاک کی طرف لوگوں کو بلا رہا۔ اللہ پاک فرماتے ہیں یہ بہترین آ واز ہے اوریاد رکھئے گا ہر وہ شخص جو اللہ جل شانہ کی طرف لوگوں کو بلاتا ہے اللہ کے کسی بھی حکم کی طرف حضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی بھی طرےقے کی طرف اس کی آ واز اس معیار میں آتی ہے اور اللہ جل شانہ کو وہ بہت پسندیدہ ہے اب موذن جب بلاتا ہے تو اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھونستا ہے اور اسے پتہ ہے کہ ادھر ادھر کی آوازیں بڑی آ ئیں گی اور ادھر ادھر سے لوگوں نے باتیں کرنی ہیں ہر شخص اپنی بولی بولے گا ہر شخص اپنی بات کرے گا ہر شخص اپنی داستان سنائے گا لیکن وہ کانوں میں انگلیاں ٹھونستا ہے انگلیاں نہیں نکالتا معلوم یہ ہوا وہ کہتا ہے میری سنو اور کہتا ہے یہ میری نہیں میں کسی کی سنا رہا ہوں اور وہ کسی کی سنا رہا ہے وہ کہتا ہے اللہ اکبر سب سے بڑا ہے جس کا نام اللہ ہے دکان والے تیری دکان چھوٹی‘ دفتر والے تیرا دفتر چھوٹا‘ زمیندار تیری زمین چھوٹی.... ارے ساری چیزیں اب چھوٹی ہیں بڑے کے لئے چھوٹی چیزوں کو اب چھوڑ اور آ جا حی علی الصلوة اس بڑے اللہ نے کہا کہ اب کا میابی یہاں ہے (جاری ہے)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 762 reviews.